Posts

Showing posts from June, 2023

𝗕𝗮𝘇𝗮𝗿-𝗲-𝗠𝗶𝘀𝗴𝗮𝗿𝗮𝗻

Image
Copper Art of Peshawar is one of the most famous across the world. Peshawar enjoyed widespread reputation for its copper and Brass work. This work remained at its pinnacle in Peshawar The use of copper traces back to early Greeks period. It was the Greeks who introduce copper coins in the world. Like The Greeks, The Romans, The Sassanians, Ghaznavids, Mughals and the ottomans they all use copper in different forms, from swords and cannons to daily life utensils. Copper was introduced in subcontinent during Alexander the Great era (356-323 BC), and then it flourished in Mughal era (1526-1857) in form of copper coins and daily utensil, before the Mughals the Tughlaq and Khailgies also used copper coins. The business of copper in Peshawar sprang from Bazar-Misgaran, Qissa Khawani Peshawar, which is still the largest and famous hub for copper art utensils. The Khyber Pass remained a busy road to subcontinent from Alexander to Afghans in the form of invaders, traders and merchants. They not

Taj Baig Mahal (Palace) Afghanistan

Image
تاج بیگ محل  کابل، افغانستان لطیف الرحمان: تاج بیگ لاوارث محل ایک زخمی لیکن قابل فخر افغان امید کی کرن بن کر کھڑا ہے۔ تاج بیگ محل افغانستان کے ماضی کی ایک ٹھوس تمثیل کے طور پر کابل پر غلبہ پانے والے ایک دستے کے اوپر کھڑا ہے۔ زنگ آلود پہیے جو کبھی دستی طور پر چلنے والی کیبل کار کو سہارا دیتے تھے جو ملکہ ثریا کو قریبی دارالامان محل میں اس کے شوہر تک پہنچاتی تھی، آرائشی آرکیٹریوز، ہیک کیے ہوئے ماربل، اور گرامر کے لحاظ سے غلط طالبانی گرافٹی کے ساتھ دولت مندی کو دھندلا دیتا تھا۔ تاج بیگ محل، جسے 1920 کی دہائی میں یورپی ماہرین تعمیرات نے ڈیزائن کیا تھا، افغان رہنما امان اللہ خان کا خیال ان کے جدید کاری کے پروگرام کا حصہ تھا۔ غیر رسمی طور پر "ملکہ کے محل" کے نام سے جانا جاتا ہے، تاج بیگ ملکہ ثریا طرزی کا گھر تھا، جو خود ایک جدت پسند اور افغان خواتین کے حقوق میں اہم کردار ادا کرنے والی خاتون تھی جب تک کہ امان اللہ کے بڑھتے ہوئے مذہبی ہنگامے کے پیش نظر بے وقت استعفیٰ دیا گیا۔ مستعفی ہونے کے بعد کے سالوں تک، تاج بیگ محل کو ایک فوجی کمانڈ ہیڈ کوارٹر کے طور پر استعمال کیا گیا اور اس طرح،

Sumela Monastery

Image
Sumela Monastery is a Greek Orthodox monastery dedicated to the Theotokos located at Karadağ within the Pontic Mountains, in the Maçka district of Trabzon Province in modern Turkey. According to tradition the monastery was founded by Barnabas and Sophranius, two Athenian priests who visited the region during the reign of Theodosius I. Legend has it that the icon of the Virgin Mary, believed to have been the work of Saint Luke, was carried to the Zigana Mountains of Trabzon by angels, only to be discovered by Barnabas and Sophranius on their journey from Athens to the region. It is this icon of the Virgin Mary, arguable depicted in the style of a Black Madonna, which makes Sumela Monastery such a prized possession for the people of Trabzon and the Black Sea region. While the ancient structures which may have stood on the site have not survived, the monastery which can be seen today is believed to have been founded in the 13th century AD, and further enlarged by Trebizond Emperor Alexios

Abasin Or Indus River

Image
"𝗔𝗯𝗮𝘀𝗶𝗻 𝗼𝗿 𝗜𝗻𝗱𝘂𝘀 𝗥𝗶𝘃𝗲𝗿"  Latif Ur Rehman (Peshawer): June 23rd, 2023 It is evident that wherever the rivers flow, civilizations and cultures leave traces of their remnants, such as the lost civilizations of Nino and Babylon are said to be the hallmark of the Nile River, while the civilization and culture of our country is reflected in the flowing Indus River for centuries. It is a blessing, It is to be seen where and from where the Indus River makes its identity. The source of the Indus River is a lake in #Tibet, #Mansorur, whose water passes through #India and #Kashmir and enters Pakistan's Khyber Pakhtunkhwa province, where it is called "#Abasin". It is said to mean father of rivers. Indus River is also called Sher 🦁 Darya 🌊. Thus, after traveling hundreds of kilometers and crossing these ranges, it passes through the mountains and enters the plains at #KalaBagh where a natural dam can be seen. From here it enters in Sindh through Punjab pr

Shahzada Dawood, One Of Pak's Richest Men, Aboard Missing Titanic Sub

Image
ایک وقت میں دو کشتیوں کا ڈوبنا ایک پر سینکڑوں پاکستانی روزگار کے متلاشی اور دوسرے پر صرف دو پاکستانی سمندر کی گہرائی میں الگ دنیا کو دیکھنے کی متلاشی۔ پشتو میں ایک کہاوت ہے "ځینې ​​وايي چې څه وخوري او ځینې وايي چې څه پہ وخوري"۔ پہلا سمندری کشتی کو یونان میں ایک ایسا حادثہ پیش آیا جس پر پوری قوم افسردہ ہے جبکہ دوسرے حادثہ پر پوری قوم حیران ہے کہ ایسا بھی کچھ ہوتا ہے۔ ارب پتی متلاشی اور ممتاز پاکستانی باپ بیٹے کی جوڑی گمشدہ آبدوز پر سوار ہیں۔ ایک ارب پتی باپ اور بیٹے کی جوڑی، ایک دولت مند ایکسپلورر اور ٹائی ٹینک کو دریافت کرنے کا کئی دہائیوں کا تجربہ رکھنے والا غوطہ خور ان پانچ افراد میں شامل ہیں جو آبدوز پر سوار ہیں جو دنیا کے سب سے مشہور جہاز کے ملبے کو دیکھنے کے لیے راستے میں غائب ہو گئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ چھوٹا جہاز ، تقریبا ایک منی وین کے سائز کا - پانچ افراد کو لے کر جا رہا تھا جب اتوار کی صبح ٹائٹینک کے ملبے کو تلاش کرنے کے لیے اس کے نزول میں تقریباً 1 گھنٹہ 45 منٹ بعد اس کی مادر شپ سے رابطہ ٹوٹ گیا۔ حکام کی جانب سے جہاز میں سوار افراد کے نام جاری نہیں کیے گئے ہیں ت

خیبرپختونخوا بجٹ مالی سال 2023-24

Image
نگران صوبائی کابینہ نے مالی سال 2023‪-‬24 کیلئے پہلے چار ماہ کے اخراجات کے تخمینے کی بجٹ اجلاس میں منظوری دیدی  پشاور : صوبائی کابینہ کا خصوصی اجلاس نگران وزیراعلی محمد اعظم خان کی صدارت میں منعقد ہوا۔ صوبائی کابینہ نے آئندہ مالی سال کیلئے یکم جولائی سے 31 اکتوبر 2023 تک کے اخراجات کی تخمینے کی اجازت دیدی ہے۔ آئندہ مالی سال کے پہلے چار ماہ کے اخراجات کا تخمینہ 462‪.‬426 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ آئندہ مالی سال کے پہلے چار ماہ کیلئے کرنٹ بجٹ کی مد میں ٹوٹل 350‪.‬041 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ صوبے کے چار ماہ کے اخراجات میں کُل کرنٹ بجٹ میں سے 309‪.‬498 ارب روپے بندوبستی اضلاع کیلئے جبکہ 40‪.‬543 ارب روپے ضم اضلاع کیلئے مختص کئے گئے ہیں۔  سالانہ ترقیاتی پروگرام :  مالی سال 2023‪-‬24 کے پہلے چار ماہ کیلئے ترقیاتی بجٹ کی مد میں کُل 112‪.‬385 ارب روپے مُختص کئے گئے ہیں۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں بندوبستی اضلاع کیلئے 92‪.‬122 ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے جس کی تفصیل درجہ ذیل ہے: صوبائی ترقیاتی پروگرام برائے بندوبستی اضلاع : 43‪.‬333 ارب  دسٹرکٹ اے ڈی پی : 8‪.‬667 ارب  سیٹلڈ ایف پی اے : 37‪.

Climate Change Effects in Pakistan موسمیاتی تبدیلی ، اثرات اور احتیاطی تدابیر

Image
!!!موسمیاتی تبدیلی، اثرات اور احتیاطی تدابیر پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے اس ایک سو کلومیٹر رقبے میں سیلاب سے نہ صرف انسانی آبادیاں، عمارتوں، سڑکوں اور انفراسٹرکچر کو نا قابل تلافی نقصان پہنچتا ہے بلکہ اس کے ساتھ کھڑی فصل کے بہہ جانے سے خوراک کی شدید قلت کا خطرہ بھی دن بدن بڑھ رہا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان کے شمالی علاقہ جات بشمول گلگت بلتستان اور چترال کے بالائی حصوں میں موجود اونچے پہاڑوں کی چوٹی پر برف اور منجمد گلیشیئر بڑھتے درجہ حرارت سے پگھل کر جھیلوں میں تبدیل ہو رہے ہیں۔ جب یہ جھیلیں انتہائی سطح پر بھر جاتی ہیں تو اچانک پھٹ جاتی ہیں۔ ان جھیلوں کے پھٹنے کے بعد اونچے پہاڑ کی چوٹی سے لاکھوں گیلن پانی کے ساتھ بڑے بڑے پتھروں کے ساتھ ایک خطرناک سیلاب آتا ہے، جو نیچے موجود پوری وادی کو بہا لے جاتا ہے۔ اس قسم کے سیلاب سے انسانی آبادی کے ساتھ دریا پر بنے پل اور پانی سے چلنے والے چھوٹے بڑے بجلی گھر بہہ جانے کے ساتھ ان علاقوں کا دیگر علاقوں سے رابطہ منقطع ہوجاتا ہے۔ اس قسم کے سیلاب کو گلاف کہا جاتا ہے۔   گزشتہ سال پاکستان کو شدید خشک سالی (جس سے صوبہ سندھ کا ڈیلٹا علاقہ خشک ہو

Eid Ul Adha 2023 Notification

Image
Federal Government (Pakistan) announced Eid Ul Adha vacations notification. 

Ansoo Lake آنسو جھیل

Image
𝗔𝗻𝘀𝗼𝗼 𝗟𝗮𝗸𝗲 Latif Ur Rehman (Peshawar): A marvel rests amidst towering peaks in the Kaghan Valley called Ansoo Lake, which is shaped exactly like a teardrop at the tantalizing height of 13, 927 feet. The trek that leads to this exotic location is slightly difficult but anyone who has made the journey has returned both gratified and stunned. The reason Ansoo Lake is so special is because the entire lake is so accurately shaped like a teardrop while simultaneously existing at a height at which water bodies do not usually exist, making it a miracle in more ways than one. It is one of the most famous and mesmerizing #natural #wonders that exist in the north, making it the crown jewel of the Kaghan Valley. آنسو جھیل  وادی کاغان میں آنسو جھیل کہلانے والی اونچی چوٹیوں کے درمیان ایک عجوبہ ہے، جس کی شکل بالکل 13,927 فٹ کی بلندی پر آنسو کے قطرے کی طرح ہے۔ اس ناہموار مقام کی جانب جانے والا ٹریک قدرے مشکل ہے لیکن جس نے بھی یہ سفر کیا ہے وہ مطمئن اور دنگ رہ کر واپس آیا ہے۔ آنسو جھیل کے اس ق

امیر حمزہ بابا

Image
امیر حمزہ بابا، ریڈیو پاکستان پشاور، شمال مغربی سرحدی صوبہ (موجودہ خیبرپختونخوا)، 1961 (c) پر احمد فراز کا انٹرویو لیتے ہوئے تاریخی عکس۔  امیر حمزہ شنواری (1907-1994) جسے عام طور پر حمزہ بابا کے نام سے جانا جاتا ہے، پشتو زبان کے ممتاز شاعر تھے۔ شنواری ضلع خیبر کے علاقے لنڈی کوتل میں پیدا ہوئے۔ وہ پانچویں جماعت میں اسلامیہ کالجیٹ اسکول گئے اور اردو میں شاعری شروع کی۔ ایک دفعہ ان کے استاد خواجہ سید عبدالستار شاہ نے انہیں اپنی مادری زبان پشتو میں لکھنے کا مشورہ دیا۔ اردو میں مہارت نہ ہونے کی وجہ سے اس نے اپنے استاد کی ہدایات پر عمل کیا اور پشتو میں لکھنا شروع کیا اور پشتو میں ایسا لکھا جس کا آج تک دوسرا کوئی ثانی نہیں۔ لطیف الرحمان پشاور ، 20 جون، 2023ء #HamzaBaba  #AmirHamzaBaba #AmirHamza  #AhmadFaraz #Radio #RadioPakistan #radiopakistanpeshawar  #Peshawar #KhyberPakhtunkhwa