Climate Change Effects in Pakistan موسمیاتی تبدیلی ، اثرات اور احتیاطی تدابیر

!!!موسمیاتی تبدیلی، اثرات اور احتیاطی تدابیر

پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے اس ایک سو کلومیٹر رقبے میں سیلاب سے نہ صرف انسانی آبادیاں، عمارتوں، سڑکوں اور انفراسٹرکچر کو نا قابل تلافی نقصان پہنچتا ہے بلکہ اس کے ساتھ کھڑی فصل کے بہہ جانے سے خوراک کی شدید قلت کا خطرہ بھی دن بدن بڑھ رہا ہے۔

اس کے علاوہ پاکستان کے شمالی علاقہ جات بشمول گلگت بلتستان اور چترال کے بالائی حصوں میں موجود اونچے پہاڑوں کی چوٹی پر برف اور منجمد گلیشیئر بڑھتے درجہ حرارت سے پگھل کر جھیلوں میں تبدیل ہو رہے ہیں۔

جب یہ جھیلیں انتہائی سطح پر بھر جاتی ہیں تو اچانک پھٹ جاتی ہیں۔ ان جھیلوں کے پھٹنے کے بعد اونچے پہاڑ کی چوٹی سے لاکھوں گیلن پانی کے ساتھ بڑے بڑے پتھروں کے ساتھ ایک خطرناک سیلاب آتا ہے، جو نیچے موجود پوری وادی کو بہا لے جاتا ہے۔

اس قسم کے سیلاب سے انسانی آبادی کے ساتھ دریا پر بنے پل اور پانی سے چلنے والے چھوٹے بڑے بجلی گھر بہہ جانے کے ساتھ ان علاقوں کا دیگر علاقوں سے رابطہ منقطع ہوجاتا ہے۔ اس قسم کے سیلاب کو گلاف کہا جاتا ہے۔
 
گزشتہ سال پاکستان کو شدید خشک سالی (جس سے صوبہ سندھ کا ڈیلٹا علاقہ خشک ہو گیا)، جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات ، شدید گرمی کی لہر ، اوسط شرح سے تین گنا زیادہ گلیشیئر پگھلنے اور مون سون کی شدید بارشوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے جہاں دنیا کے کئی ممالک متاثر ہو رہےہیں، پاکستان بھی ان تبدیلیوں کی زد میں آچکا ہے اور آئے روز ملک کے مختلف حصوں سے شدید طوفانی ہواؤں، موسلادھار بارشوں اور ژالہ باری کی اطلاعات مل رہی ہیں۔ شدید طوفانی بارشوں اور ہواؤں سے اپنے گھروں کو محفوظ بنانے کے لیے ضروری مرمت کے اقدامات کجیئے، چھتوں سے غیر ضروری اشیاء کو محفوظ مقامات پر منتقل کریں ۔ چھتوں پر سولر پینلز کی تنصیب مناسب طریقے سے کریں۔ چار دیواریوں کی مناسب پلاستر کرکے محفوظ بنائیں۔ اگر چار دیواری کی لمبائی و اونچائی زیادہ ہو تو اس میں ہوا کے گزرنے کے نظام کابندوست کریں تاکہ ہوا کے زیادہ دباؤ کی صورت میں چار دیواری کے گرنے کے امکانات کم سے کم ہو۔ خیبرپختونخوا سے زیادہ تر دیہات میں کچے مکانات کی چھتیں گرنے کے واقعات بھی ذرائع ابلاغ میں رپورٹ ہو رہی ہیں تو لہذا بدلتے موسمیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں تمام کچے مکانات کے مکانات کے مالکان چھتوں اور دیواروں کی ضروری مرمت کر لیں تاکہ آپ خود بھی محفوظ ہو اور آپ کے ساتھ آپکے پیارے بھی موسمیاتی تبدیلیوں کے ممکنہ اثرات سےمحفوظ رہ سکیں۔ ہنگامی صورتحال میں حکومتی رہنمائی، ریسکیو و ریلیف سے متعلق معلومات کے لیے صوبائی حکومت کے ہیلپ لائن نمبر 1700 یا 1122 پر ہمہ وقت رابطہ کریں۔

لطیف الرحمان
پشاور، 13 جون 2023ء
#KPPDMA
#NDMA
#KPRescue1122
#climatechange 
#kpclimatechange 
#GlobalWarming
#glofundp 
#EarlyWarning

Published from Blogger Prime Android App

Comments

Popular posts from this blog

Sumela Monastery

Taj Baig Mahal (Palace) Afghanistan

خیبرپختونخوا بجٹ مالی سال 2023-24